21/05/2025
*جس طرح پاکستان میں بھارتی پراکسیز ایکٹیو ہیں معصوم بے گناہ شہریوں کو کالعدم (ٹی ٹی پی) (بی ایل اے) کی مدد سے نشانہ بنا رہے ہیں اسی طرح پاکستان کو بھی بھارت میں چل رہی علیحدگی پسند تحریکوں کو فروغ دینا چاہئیے اس وقت پورے بھارت میں 20 کے قریب علیحدگی پسند تحریکیں چل رہی ہیں۔۔۔*
1. جن میں سر فہرست *مقبوضہ جموں کشمیر* میں حریت پسند رہنماؤں کی تحریک ہے۔۔۔
*2. شمال مشرقی بھارت*
یہ خطہ *7 ریاستوں*(آسام، ناگالینڈ، منی پور، میزورم، تریپورہ، اروناچل پردیش، میگھالیہ) پر مشتمل ہے، جہاں **10 سے زائد** علیحدگی پسند/خودمختاری گروہ سرگرم ہیں:
- *ناگالینڈ*: NSCN-IM اور NSCN-K (ناگا علیحدگی پسند)۔
*آسام*: ULFA-I (مسلح گروہ)، BODO گروپس۔
- *منی پور*: Kuki National Army (KNA)، یونائیٹڈ نیشنل لبریشن فرنٹ (UNLF)، اور میتی نسلی گروہوں کے درمیان کشمکش۔
- *میگھالیہ*: GNLA (Garo
National Liberation Army)۔
*3. پنجاب (خالصتان تحریک)*
- سکھ فار جسٹس (SFJ) جیسے بین الاقوامی گروہ، جو کینیڈا، برطانیہ، اور امریکہ سے سرگرم ہیں۔
*4. نکسلیت/ماؤنواد تحریک*
- بھارتی کمیونسٹ پارٹی (ماؤسٹ)۔
- پیپلز لبریشن گروینڈ آف انڈیا (PLFI)۔
- **علاقے**: چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، اڈیشہ، اور مہاراشٹر کے جنگلی علاقے۔
- **حالت**: یہ گروہ "علیحدہ ریاست" کے بجائے "طبقاتی جنگ" پر مرکوز ہیں، لیکن ان کا وجود مرکزی حکومت کے لیے چیلنج ہے۔
5. *دیگر چھوٹی تحریکیں*
- *تامل ناڈو*: کچھ حلقے "دراوڑستان" کے نظریے کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔
- *مہاراشٹر*: مراٹھا علیحدگی پسند گروہ
- *کرناٹک*: کچھ دکنی تحریکیں
شمال مشرقی ریاستیں (جیسے آسام، منی پور، ناگالینڈ) کو "سات ناراض بہنیں" کہا جاتا ہے، جو چین اور بنگلہ دیش کے قریب واقع ہیں ۔
*نکسل باڑی تحریک (ماؤ نواز باغی)*
10 ریاستوں میں پھیلی ہوئی ہے اور 1996 سے اب تک 6,000+ اموات کا سبب بنی ہے ۔
- *خالصتان تحریک*: بھارتی پنجاب میں سکھوں کی علیحدہ ریاست کا مطالبہ، جس کے لیے 1984 میں گولڈن ٹیمپل پر حملہ ہوا اور اندرا گاندھی کا قتل ہوا ۔
- *منی پور کی تحریک*: 1949 سے جاری اس تحریک میں ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ منی پور کی جلاوطن حکومت نے بھارت کے الحاق کو "جعلی" قرار دیا ہے ۔
*دلتوں اور اقلیتوں کا احتجاج*:
- 30 کروڑ دلت (شودر) اپنی ریاست کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ڈاکٹر امبیڈکر جیسے رہنماوں نے ہندو مت کو چھوڑ کر بدھ مت اپنایا، جو بھارت کے سیکولرازم کے دعوؤں پر سوال اٹھاتا ہے ۔
اگر پاکستان کی خفیہ ایجنسیز ان تمام علیحدگی پسند گروہوں اور انکے بیانئے کو سپورٹ کریں تو اکھنڈ بھارت کا خواب غرق ہو جائے گا بلوچستان کو علیحدہ کرنے اور خیبرپختونخوا کو اٹک کے مقام تک افغان طالبان کے کنٹرول میں دینے جیسے گھناؤنے سازشی نظریات مٹی میں دفن ہو جائیں گے۔۔۔
https://whatsapp.com/channel/0029Vahuxn3Fy72I4szCBS09
اس اصطلاح کو *"پراکسی وارفیئر" (Proxy Warfare)* یا *"خفیہ جنگ" (Covert Warfare)* کہا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسی حکمت عملی ہے جس میں کسی ملک کی انٹیلی جنس یا فوجی ادارے دشمن ریاست کو اس کے اپنے علاقے میں الجھانے کے لیے بالواسطہ طور پر تھرد پارٹیز (جیسے علیحدگی پسند گروپس، دہشت گرد نیٹ ورکس، یا مقامی باغی تحریکوں) کو مالی، اسلحہ، یا تربیتی مدد فراہم کرتے ہیں۔ اس کا مقصد دشمن کو اندرونی بحرانوں میں مصروف کر کے اس کی بیرونی جارحیت کی صلاحیت کو کمزور کرنا ہوتا ہے۔
*"غیر معمولی جنگ" (Asymmetric Warfare)*:
کمزور فریق کا طاقتور دشمن کو غیر روایتی طریقوں سے نقصان پہنچانا۔
*"خفیہ آپریشنز" (Covert Operations)**: ایسے اقدامات جن میں مداخلت کو سرکاری طور پر تسلیم نہیں کیا جاتا۔
اب آپکے ذہن میں ایک سوال آ رہا ہو گا کیا پاکستان ایسی جنگ لڑنے کا متحمل ہو سکتا ہے یا پھر ایسی جنگ لڑنا عالمی دباؤ کا باعث نہیں بنے گی؟؟؟
تو آپکو یاد دلاتا چلوں تاریخ کی سب سے خطرناک سرد جنگ آپ 80 کی دہائی افغانستان میں سوویت کے خلاف لڑ چکے ہیں جس میں اس وقت کی سپر پاور سوویت یونین کو توڑ کر اسکے کئی حصے کر دئیے گئے تھے اور رہا سوال عالمی دباؤ کا تو اوپر ذکر کر چکا کہ ایسی کاروائیوں کو سرکاری طور پر تسلیم نہیں کیا جاتا اس لئے اسکی گنجائش نہیں آپکی *انٹیلیجنس ایجنسیز* اس قابل ہیں کہ وہ بھارت میں کسی بھی قسم کی کاروائی کر سکتی ہیں
یہ حکمت عملی دشمن کو *"اس کے اپنے گھر میں آگ لگانے"* جیسی صورت حال پیدا کرتی ہے، جس سے اس کی توجہ بیرونی تنازعات کی بجائے اندرونی بحرانوں پر مرکوز ہو جاتی ہے۔ انٹیلی جنس حلقوں میں اسے اکثر *"دفاعی جارحیت" (Offensive Defense)* بھی کہا جاتا ہے۔
✍️بقلم *🐎🚩ابدالی🖤🏴☠️*
Copy rights reserved;